تین  (3) نومبر پاکستان میں میڈیا کی آزدی پر حملے کے طور پر یاد رکھا جائے گا، کے یو جے

2007 میں ایک آمر نے میڈیا پر شب خون مارا تھا، صدر شاہد اقبال
ارباب اقتدار و اختیار ماضی سے سبق سیکھیں اور صحافیوں کو ہراساں کرنے کی کوششیں ترک کردیں، جنرل سیکریٹری فہیم صدیقی

کراچی یونین آف جرنلسٹس نے 3 نومبر کو پاکستان میں میڈیا کی آزادی کے خلاف ایک سیاہ دن قرار دیا ہے جب 2007 میں ایک آمر نے میڈیا پر شب خون مارتے ہوئے تمام چینلز کو بیک جنبش قلم بند کردیا تھا کے یو جے کے صدر شاہد اقبال اور جنرل سیکریٹری فہیم صدیقی سمیت مجلس عاملہ کے تمام اراکین کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ پرویز مشرف کے دور میں میڈیا کی آزادی کو سلب کرنے کی جو کوششیں شروع ہوئی تھیں وہ آج بھی جاری ہیں لیکن صحافی نا اس وقت جھکے تھے اور نا آج جھکیں گے۔ 3 نومبر2007 کو شروع ہونے والی احتجاجی تحریک پاکستان کی ان چند تحاریک میں سے ایک ہے جو کامیابی سے ہمکنار ہوئیں۔ پرویز مشرف کی جانب سے میڈیا چینلز کو بند کرنے کے خلاف صحافیوں کی احتجاجی تحریک 87 دن جاری رہی جس کے دوران پہلی بار سینکڑوں صحافیوں کو ایک ساتھ کراچی پریس کلب سے گرفتار کرکے پابند سلاسل کیا گیا لیکن اس کے باوجود تحریک ناصرف جاری رہی بلکہ اپنے منطقی انجام تک پہنچی اور آمر کو تمام میڈیا چینل بحال کرنا پڑے۔ بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ موجودہ دور حکومت میں بھی میڈیا کو ایک ان دیکھی سنسر شپ کا سامنا ہے صحافیوں کو مختلف طریقوں سے ہراساں کیا جارہا ہے اور میڈیا ہاوسز پر مختلف طریقوں سے دباو ڈالا جارہا ہے بیان میں ارباب اقتدار و اختیار سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ ماضی سے سبق سیکھیں اور میڈیا کو دبانے کی کوششیں ترک کردیں۔

جاری کردہ

فہیم صدیقی
جنرل سیکریٹری
کراچی یونین آف جرنلسٹس

Share the post

Leave a Reply

Your email address will not be published.