اے آر وائی کا لائسنس یک جنبش قلم معطل کرنا آمرانہ اقدام ہے، کے یو جے

دنیا بھر میں پاکستان کے آزادی اظہار اور آزادی صحافت سے متعلق امیج کو نقصان پہنچے گا، صدر فہیم صدیقی
اے آر وائی سے ہزاروں افراد کا روزگار وابستہ ہے، چیف جسٹس پاکستان نوٹس لیں، جنرل سیکریٹری لیاقت رانا

کراچی یونین آف جرنلسٹس نے پیمرا کی جانب سے اے آر وائی نیوز کا لائسنس غیرمعینہ مدت کیلئے معطل کرنے کی سخت الفاظ میں شدید مذمت کی ہے اور اسے ایک آمرانہ اقدام قرار دیا ہے کراچی یونین آف جرنلسٹس کے صدر فہیم صدیقی اور جنرل سیکریٹری لیاقت علی رانا سمیت مجلس عاملہ کے تمام اراکین کی جانب سے جاری ایک مذمتی بیان میں کہا گیا ہے کہ پیمرا کا اے آر وائی نیوز کا لائسنس معطل کرنے کا حکم ملک میں آزادی اظہار رائے اور آزادی صحافت پر حملے کے مترادف ہے ایک نیوز چینل کی بندش سے دنیا بھر میں پاکستان کے آزادی اظہار رائے اور آزادی صحافت کے حوالے سے امیج کو نقصان پہنچے گا پاکستان پہلے ہی انسانی حقوق کی متعدد خلاف ورزیوں کی وجہ سے مختلف عالمی پابندیوں کا سامنا کررہا ہے لیکن حکمران اس جانب توجہ دینے کی بجائے پاکستان کیلئے مزید مسائل پیدا کررہے ہیں بیان میں کہا گیا ہے کہ ملک میں مخالف سیاسی رہنماؤں کے بیانات یا تقاریر پر پابندی پہلی بار نہیں ہے ماضی میں پی ٹی آئی کی حکومت میں بھی ایسے احکامات آتے رہے ہیں اور اس وقت بھی پیمرا کو ایک ٹول کے طور پر استعمال کیا گیا تھا لیکن معاملہ کسی چینل کے لائسنس کی بندش تک نہیں گیا تھا بات وقتی جرمانوں اور نشریات کی عارضی منتقلی تک رہی تھی لیکن موجودہ حکومت میں یہ دوسری بار ہے جب اے آر وائی کا لائسنس معطل کیا گیا ہے کراچی یونین آف جرنلسٹس سمجھتی ہے کہ ایک ایسا نیوز چینل جس سے ہزاروں لوگوں کا روزگار وابستہ ہو اس کا لائسنس یک جنبش قلم معطل کرنا ایک آمرانہ اقدام ہے اور پاکستان کے موجودہ حالات میں ملک ایسے کسی بھی اقدام کا متحمل نہیں ہوسکتا جس کے ملک کے اندر اور باہر غیر معمولی اثرات پڑیں کراچی یونین آف جرنلسٹس نے چیف جسٹس آف پاکستان سے اپیل کی ہے کہ وہ اس معاملے کا سو مو ٹو نوٹس لیں اور فوری طور پر اے آر وائی نیوز کا لائسنس بحال کرنے کا حکم دیں ۔

جاری کردہ
لیاقت علی رانا
جنرل سیلریٹری
کراچی یونین آف جرنلسٹس

Share the post

Leave a Reply

Your email address will not be published.