پی ایف یوجے کا نومبر میں لانگ مارچ کا اعلان ، تاریخ کا اعلان اسلام آباد کنونشن میں کیا جائے گا

ؑلاہور(پ ر).پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس، پنجاب یونین آف جرنلسٹس اور لاہور پریس کلب کے زیر اہتمام ملک میں جاری میڈیا انڈسٹری بحران، میڈیا سے متعلق قانون سازی اور قواعد و ضوابط کے حوالے سے متعلق گذشتہ روز لاہور کے مقامی ہوٹل میں کنونشن کا اہتمام کیاگیا۔کنونشن میں میڈیا اور سوشل میڈیاکے خلاف جاری حکومتی اقدامات کے خلاف جدوجہد کو منطقی انجام تک پہنچانے او ر پاکستان میڈیاڈویلپمنٹ اتھارٹی بل کوکسی صورت قبول نہ کرنے کا اعلان کیا گیا۔ اور اس عزم کا اعادہ کیا گیا کہ لانگ مارچ کے اختتام پر اسلام آباد میں ہونے والا دھرنا 19 نکاتی چارٹر آف ڈیمانڈز کے منظور کیے جانے تک جاری رہے گا۔ کنونشن سے صدر پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس شہزادہ ذوالفقار، سیکرٹری جنرل ناصر زیدی، صدر پی یو جے قمرالزماں بھٹی، جنرل سیکرٹری خواجہ آفتاب حسن، قائمقام صدر لاہور پریس کلب جاوید فاروقی، سینئر صحافی حسین نقی، امتیاز عالم ، نوید چودھری، سابق صدر سپریم کورٹ بار حامد خان ، چیئرمین پاکستان برابری پارٹی جواد احمد ، اے این پی پنجاب کے جنرل سیکرٹری امیر بہادر خان ہوتی،پاکستان پیپلزپارٹی سنٹرل پنجاب کے سیکرٹری اطلاعات شہزاد سعید چیمہ، آل پاکستان واپڈا ہائیڈرو الیکٹرک ورکرز یونین کے سیکرٹری جنرل خورشید احمد، جرنلسٹ ڈیفنس کمیٹی کی ممبر ایڈووکیٹ سپریم کورٹ صباحت رضوی، سابق صدر پی ایف یوجے افضل بٹ و دیگر نے خطاب کیا ۔ مقررین نے لانگ مارچ کے شرکاءکی لاہور آمد کے موقع پر ان کے بھرپور استقبال سمیت اپنی اخلاقی و سیاسی حمایت کا یقین دلایا۔پی ایف یوجے کے صدر شہزادہ ذوالفقار نے کہا کہ ہماری یہ تحریک نہ صرف صحافیوں کے حقوق کے لیے ہے بل کہ معاشرے کے ہر طبقہ کے افراد پربڑھتے ہوئے حکومتی دباﺅ چاہے وہ منہگائی ہو یا بے روز گاری، کے لیے ہے ۔ سیکرٹری جنرل ناصر زیدی کا کہنا تھا کہ میڈیا مالکان حکومت کے سامنے گھٹنے ٹیک چکے ہیں اور ورکرز بستر مرگ پر ہیں اور میڈیا پالیسی کے خلاف اور آزادی صحافت کے لئے پورے پاکستان میں صحافی لانگ مارچ ناگریز ہے۔لاہور نے ہرتحریک میں بھرپور حصہ لیا ہے اورہمیں امید ہے کہ ہمارے اس لانگ مارچ میں سول سوسائٹی ، ڈاکٹرز ، طلبہ اورمحنت کش طبقہ بھی ساتھ ہوگا ۔صدر پی یوجے نے کہا کہ حکومتی ہتھکنڈے ہمیں کسی صورت آزادی صحافت کی اس جدوجہد سے پیچھے نہیںہٹا سکتے ۔ حکومتی میڈیا پالیسی واضح نہیں ہے جس سے صحافی ورکرز کو نقصان جبکہ میڈیا مالکان کو فائدہ پہنچ رہا ہے ۔خورشید احمد نے کہا کہ میڈیا مالکان اور حکمرانوں کی نیت صاف نہیں ہے۔نوید چودھری کا کہنا تھا کہ حکومتیں میڈیا پرہمیشہ سے اثر انداز ہوتی رہی ہیں اور میڈیا پالیسی ورکرز کش ہے۔لاہور پریس کلب کے قائم مقام صدر جاوید فاروقی نے کہا کہ میڈیا ورکرز کی معاشی صورت حالات انتہائی مخدوش ، میڈیا پر حکومتی دباﺅ بے جا اور آزادی صحافت کا گلہ گھونٹنے کے برابر ہے۔ مقررین نے سندھ ہائیکورٹ کی جانب سے سٹی 41کی بندش کے فیصلے پر بھی افسوس کا اظہار کرتے ہوئے اسے آزادی صحافت اورآزادی اظہار رائے پر قدغن لگانے کے مترادف قرار دیا اور توقع ظاہر کی کہ ایک ایسی صورت حالات میں کہ جب میڈیا انڈسٹری میں بے روزگاری پھیلی ہوئی ہے ، ایک ایسے ادارے کو بند کرناجو روزگار کے نئے مواقع فراہم کررہا ہے ، کی بندش بھی بنیادی انسا نی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔ مقررین نے توقع ظاہر کی کہ سندھ ہائیکورٹ اورسندھ حکومت صحافیوں کے روزگار کے حوالے سے نرم گوشے کا مظاہرے کرے گی اوراس بے جا بندش کو ختم کیا جائیگا۔ کنونشن میں پی ایف یوجے کے خزانچی ذوالفقار علی مہتو،ممبر ایف ای سی مخدوم بلال، سعید اختر،پی یوجے کے نائب صدر محمد بابر ، خزاانچی ندیم شیخ ، ممبران ایگزیکٹو کونسل شاہدہ بٹ، صبا ممتاز بانو ، جاوید ہاشمی ،خاور بیگ، جواد حسن گل ، عدنان بٹ ، ایپنک کے مرکزی سیکرٹر ی جنر ل منصورملک ، ایپنک لاہورکے جنرل سیکرٹری احمد قریشی ،انجمن ترقی پسند مصنفین کے جنرل سیکرٹری جاوید آفتاب ،سینئر صحافی علامہ صدیق اظہر،سعدیہ صلاح الدین ،اشرف سہیل ، ضمیر آفاقی ، افتخار ملک ،رفعت عالم ،مظہر اقبال،دبیر بٹ ،رضوان شمسی ، دانیال شیخ،تنویر احمد، عاصم شہزاد،عتیق شاہ،محمد وسیم بابر،عدنان ملک،محمد منیب، سعید چودھری، جمال احمد، سید وسیم حیدر شاہ، محمد صغیر چودھری، شاہد بخاری سمیت زندگی کے دیگر مکتبہ فکر کے نمائندہ افراد نے شرکت کی۔

Share the post

Leave a Reply

Your email address will not be published.