اشفاق الرحمن اور مشہود اسلم کو ایف آئی اے نوٹسز آزادی صحافت پر حملہ اور عدالتی احکامات کی خلاف ورزی ہے، نظام صدیقی
اسلام آباد ہائیکورٹ واضح کرچکی ہے کہ تنقیدی رپورٹنگ پر ایف آئی اے کو اختیارات کے استعمال کی اجازت نہیں دی جاسکتی، فہیم صدیقی
وفاقی وزیر داخلہ اور چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ سینئر صحافیوں کو ہراساں کرنے کا نوٹس لیں، کے یو جے
کراچی یونین آف جرنلسٹس نے سینئر جرنلسٹس، کے یو جے اور کراچی پریس کلکے سابق عہدیدار اشفاق الرحمن کو ان کی خبروں پر ایف آئی اے کی جانب سے نوٹسز جاری کیے جانے پر تشویش کا اظہار کیا ہے اور وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اسلام آباد ہائیکورٹ کے واضح فیصلے کے باوجود ایف آئی اے کی جانب سے صحافیوں کو ہراساں کرنے کی مسلسل کاررائیوں کو فی الفور روکیں کے یو جے کے صدر نظام الدین صدیقی، جنرل سیکریٹری فہیم صدیقی سمیت مجلس عاملہ کے تمام اراکین کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ندیم ملک کے بعد کراچی کے ایک اور سینئر صحافی اشفاق الرحمن اور “کسٹم نیوز ڈاٹ پی کے” کے ایڈیٹر مشہود اسلم کو ایف آئی اے سائبر کرائم کی جانب سے نوٹسز جاری کرکے ہراساں کیا جارہا ہے ایف آئی اے کے افسر شہام حفیظ خان کی جانب سے اشفاق الرحمن اور مشہود اسلم کو مسلسل نوٹسز بھیجے جارہے ہیں جبکہ اسلام آباد ہائیکورٹ صحافی رانا محمد ارشد کے کیس میں اپنے فیصلے میں واضح طور پر قرار دے چکی ہے کہ آزادی صحافت کو روکنا یا اسے محدود کرنا ناقابل قبول ہے ریاست اور اس کے نمائندوں کو اپنے اختیارات تنقیدی رپورٹنگ کو دبانے یا اختلاف رائے پر انتقامی کارروائی کے لیے استعمال کرنے کی اجازت نہیں دی جاسکتی عدالت نے اپنے فیصلے میں قرار دیا تھا کہ ایف آئی اے کے بے پناہ اختیارات کا غلط استعمال صحافتی ذمہ داریاں انجام دینے والوں سے انتقام کے تاثر کو تقویت دیتا ہے ایف آئی اے حکام اس بات کو یقینی بنائیں کہ ان کی کارروائی بدنیتی پر مبنی یا اختیارات سے متجاوز نہ ہو بیان میں کہا گیا ہے عدالت نے اپنے فیصلے میں یہ بھی قرار دیا تھا کہ عوام کو اطلاعات پہنچانے والے رپورٹرز کو انتقامی کارروائی کا خوف یا خدشہ ناقابل برداشت ہے لیکن ایف آئی اے مسلسل عدالتی احکامات کی خلاف ورزی کررہی ہے اشفاق الرحمن اور مشہود اسلم کو ان کی خبروں پر ضابطہ فوجداری کی دفعات کے تحت نوٹسز جاری کیے جارہے ہیں اور جب وہ وہ ایف آئی اے سائبر کرائم میں پیش ہوئے تو انہیں پیکا قوانین کے تحت مقدمات درج کرنے کی دھمکیاں دی گئیں۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ ماضی میں بھی کراچی کے دو صحافیوں کو ایف آئی اے سائبر کرائم کی طرف سے اسی طرح نوٹسز جاری کیے گئے تھے جو بعد میں احتجاج پر واپس لے لیے گئے تھے۔ کے یو جے نے وزیر داخلہ شیخ رشید سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ناصرف صحافیوں کو مسلسل ہراساں کرنے کا نوٹس لیں بلکہ ایف آئی اے کے ایسے افسران کیخلاف کارروائی بھی کریں جو اپنے اختیارات سے تجاوز کررہے ہیں ان کا یہ عمل ایک طرف آزادی صحافت اور آزادی اظہار رائے پر حملہ ہے تو دوسری طرف توہین عدالت بھی ہے۔ کے یو جے نے اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ سے بھی اپیل کی ہے کہ وہ ایف آئی اے کی جانب سے عدالتی فیصلے کی خلاف ورزیوں کا نوٹس لیں اور ایف آئی اے کے متعلقہ حکام کو توہین عدالت کے نوٹسز جاری کریں۔
جاری کردہ
فہیم صدیقی
جنرل سیکریٹری کراچی یونین آف جرنلسٹس
Leave a Reply