پی ایف یو جے کا آزادی صحافت اور صحافیوں کے حقوق کے لئے جدوجہد جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ، حقوق سے محروم، کم مراعات یافتہ، اور نظر انداز طبقات کی آواز بننے کا فرض اداکرتے رہیں گے، ریاست پاکستان جمہوری تقاضوں کوپورا کرتے ہوئے میڈیا کارکنوں کے تحفظ، آزادی صحافت اور اظہار رائے کی آزادی کو یقینی بنانے کے لیے اقدمات اٹھائے، اور مکالمے کی روایت کو فروغ دینے کے لیے محفوظ اور ساز گار ماحول فراہم کرے۔صدر و سیکرٹری جنرل پی ایف یو جے پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس (پی ایف یو جے) نے ان تمام صحافیوں اور میڈیا کارکنوں کے حقوق کے تحفظ رائے کی آزادی کے لئے جدوجہد جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا ہے، آزادی صحافت کے عالمی دن کے موقع پر ایک بیان میں صدر پی ایف یو جے شہزادہ ذوالفقار اور سکرٹری جنرل ناصر زیدی نے میڈیا کارکنوں کے حقوق کے لئے پی ایف یو جے کے عزم اور ملک میں میڈیا انڈسٹری کو درپیش مسائل کے حل کی یقین دہانی کراتے ہوئے کہا ہے کہ آزادی صحافت اور اظہار رائے کی آزادی کے لیے عملی جد و جہد پی ایف یو جے کا طرہ امتیاز ہے اور اس بنیادی مطالبے سے ہم کسی صورت پیچھے نہیں ہٹیں گے۔ انہوں نے ورکرزکے نام پیغام میں کہا کہ وہ اپنی صفوں میں اتحاد پیدا کریں، اور بنیادی انسانی حقوق کی آزادی کے لیے کام کرنے والے گروپس کے ساتھ اتحاد بنا کر اس جدوجہد کو نتیجہ خیز بنانے کے لیے کردار ادا کریں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں تقریبا 15000 (پندرہ ہزار) صحافی اور میڈیا ورکرز اپنی ملازمت سے ہاتھ دھو بیٹھے، میڈیا ہاؤسز اور کارکنوں کے خلاف حملوں اور خلاف ورزیوں کے 148 واقعات مئی 2020 سے اپریل 2021 کے دوران رپورٹ ہوئے،جبکہ 22کروڑ عوام کو سچ جاننے، رائے کے اظہار کے حق سے محروم کیا جا رہاہے جس سے ملک میں امن عامہ کی صورتحال ابتر ہوتی جارہی ہے۔ موجودہ حالات ریاست اور حکومت کی ناکامی ہے کیونکہ آئین پاکستان مذکورہ حقوق کا ضامن ہے جن کی تردید کے باعث ملکی ماحول اظہار رائے اور آزاد صحافت کے لیے سازگار نہیں،یہاں تک کہ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد بھی صحافیوں کے لئے محفوظ جگہ نہیں رہا۔ میڈیا کی حالت اور عالمی میڈیا فریڈم انڈیکس میں تنزلی کی وجہ سے پاکستان کو بین الاقوامی تنظیموں کی طرف سے تنقید اور سکروٹنی کا سامنا ہے،کیونکہ عالمی برادری پاکستان کے حالات پرنظر رکھے ہوئے ہے۔ ہم میڈیا انڈسٹری کی بحالی اور یہاں پاکستان میں میڈیا کے بحران کے حل کے لئے کوئی طریقہ کار تلاش کرنے کے لئے تمام اسٹیک ہولڈرز بشمول سرکاری اداروں کے ساتھ فوری لیکن سنجیدہ بات چیت چاہتے ہیں۔اس ضمن میں پی ایف یو جے کی قیادت پہلے ہی 19 نکاتی چارٹر آف ڈیمانڈ حکومت کوپیش کر چکی ہے، جس پر بات چیت کی اشد ضرورت ہے۔ صدر اور سیکرٹری جنرل پی ایف یو جے نے حکومت کو خبردار کیا کہ صحافیوں کے قتل، اقدام قتل، اغوا اور دھمکیوں کے ذریعے ہراساں کرنے کی کوششوں سمیت ان کے خلاف من گھڑت اور بے بنیاد مقدمات، سنسرشپ کا نفاذ اور میڈیا ہاؤسز پر مخصوص طرز کی خبروں کی نشر و اشاعت کے لیے دباؤ ڈالنے کا سلسلہ دراز ہوتا جارہا ہے، جس نے میڈیا انڈسٹری کو سنگین خطرات، اور مالی بحران سے دو چار کر دیا ہے۔جس کی وجہ سے میڈیا کارکنوں کو جبری برطرفیوں، تنخواہوں میں کٹوتی اور عدم ادائیگی کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ ”ریاست پاکستان میڈیا کارکنوں کے تحفظ، آزادی صحافت اور اظہار رائے کی آزادی کو یقینی بنانے کے لیے اقدمات اٹھائے، اور مکالمے کی روایت کو فروغ دینے کے لیے محفوظ اور ساز گار ماحول فراہم کرے۔”
Leave a Reply