پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس نے ملک میں اظہار رائے پر قد غن اور میڈیا کو درپیش بدترین حالات کے خلاف اپریل میں لانگ مارچ کرنے کا اعلان کردیا ۔ یہ اعلان بدھ کے روز پشاور پریس کلب میں خیبر یونین آف جر نلسٹس کے زیر اہتمام آزادی صحافت اور میڈیا مسائل کے حل پر منعقدہ سیمنار کے دوران کیا گیا۔ سیمنار کی صدارت پاکستان فیڈرل یونین آف جر نلسٹس کے صدر شہزادہ ذوالفقار نے کی جبکہ میزبان خیبر یونین آف جر نلسٹس کے صدر فدا خٹک تھے ۔سیمینار میں پاکستان سپریم کورٹ بار کے صدر عبدالطیف آفریدی،جماعت اسلامی کے صوبائی امیر سینیٹر مشتاق احمد خان، جے یو آئی کے سیکریٹری اطلاعات جلیل جان ، قومی وطن پارٹی کے سینئر نائب چیئرمین طارق خان ، پیپلز پارٹی کے صوبائی رہنما ایوب شاہ ، جماعت اسلامی کے پارلیمانی لیڈر عنایت اللّہ خان ، صوبائی وزیر محنت شوکت یوسفزئی، جمیعت اہلحدیث کے رہنما ڈاکٹر ذکاالّلہ، نیشنل پریس کلب کے صدر شکیل انجم، یوکے پریس کلب کے صدر ارشد لجپال ،پشاور پریس کلب کے صدر ایم ریاض، خیبر پختونخواہ رائٹ ٹو کمشنر ریاض داودزئی اور خیبریو نین آف جر نلسٹس کے صدر فداخٹک نے خطاب کیا۔ سیمنار کے دوران پی ایف یو جے کے سیکریٹری جنرل ناصر زیدی نے قرار داد پیش کی جو متفقہ طور پر منظور کر لی گئی۔ قرارداد میں کہا گیا کہ اگر حکومت نے قوانین میں ترامیم کرکے انہیں اظہار رائے اور اظہار صحافت کیلئے ہم آہنگ نہ بنایا تو اسلام آباد میں ہونے والا لانگ مارچ مطالبات کی منظوری تک جاری رہے گا۔ قرارداد میں کہا گیا کہ حکومت مالکان کے ساتھ نرم سلوک رکھے ہوئے ہے جس کی وجہ سے مالکان تنخواہیں تک نہیں دے رہے اور ملازمتوں سے بھی نکال رہے ہیں۔ یہ مطالبہ بھی کیا گیا صحافیوں کی ملازمتوں کو تحفظ فراہم کیا جائے اور اگر حکومت ان مطالبات کو نہیں مانتی تو اس کے خلاف ماضی کی طرح جدوجہد کی جائے گی۔ سیمنار سے خطاب کرتے ہوئے پی ایف یو جے کے صدر شہزادہ ذوالفقار نے کہا کہ سیاستدانو ں کے رویے حزب اختلاف میں الگ اورحزب اقتدارمیں الگ ہوتے ہیں تاہم موجود ہ حکومت کی وجہ سے میڈیاکے حالات زیادہ خراب ہورہے ہیں سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر عبد الطیف آفریدی نے کہا کہ پاکستان میں میڈیا بد ترین حالات کا شکار ہے اور حالات کو درست کرنے کیلئے جدہ جہد کے بغیر کوئی چارہ کار نہیں ہے انہوں نے کہا کہ ملک پر 40سال آمروں نے حکومت کی اس کا بھی حساب ہونا چاہئے اور آئین میں کسی کو بھی استثنا نہیں دینا چاہئے ۔ سینیٹر مشتاق احمد خان نے کہا کہ کسی بھی شہر کا پریس کلب انسانی آزادیوں کا آخری مورچہ ہے ،صحافیوں کو اپنی لڑائی خود لڑنا ہو گی انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی لانگ مارچ میں صحافیوں کا ساتھ دے گی نیشنل پریس کلب کے صدر شکیل انجم نے کہا کہ موجودہ حکومت صحافیوں کو ختم کرنے کے لئے ہر حربہ استعمال کررہی ہے ۔صوبائی وزیر محنت شوکت یوسفزئی نے کہا کہ صحافی سب کا ساتھ دیتے ہیں لیکن ان کا کوئی ساتھ نہیں دیتا حکومت اور اپوزیشن دونوں کارکنوں کے مقابلے میں مالکان کا ساتھ دیتے ہیں سیکرٹری جنرل پی ایف جے ناصر زیدی نے کہا کہ لانگ مارچ مطالبات کے پورے ہونے تک جاری رہے گا ۔پشاور پریس کلب کے صدر ایم ریاض نے کہا کہ صحافت پر سے قدغن اٹھانا وقت کی اہم ضرورت ہے یہ شعور اور بنیادی انسانی حقوق کا سنجیدہ معاملہ ہے۔خیبر یونین آف جر نلسٹس کے صدر فدا خٹک نے کہا کہ صحافی آزادی صحافت کو برقرار رکھنے کیلئے کسی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے ، کمشنر آر ٹی آئی ریاض داوؤد زئی نے کہا کہ رائٹ ٹو انفارمیشن قانون بنا کر عوام کو سہولت دی ہے۔ایم پی اے عنایت اللّہ نے کہاکہ انسانی حقوق کے قوانین موجود ہیں لیکن ان پر عملدرآمد نہیں کیا جارہا، آل پاکستان ایمپلائز یونین کے صدر اسلم خان نے کہا کہ حکومت سہولت دینے کے بجائے عوام پر آنسو گیس برسارہی ہے تاہم ہماری تنظیم صحافیوں کے شانہ بشانہ کھڑی ہے۔
Leave a Reply