صحافیوں کو کرونا ویکسین پروگرام کے پہلے مرحلے میں شامل کیا جائے، کے یو جے

کراچی یونین آف جرنلسٹس نے وزیراعلی سندھ کو خط لکھ دیا، صحافیوں اور انکے اہلخانہ کی زندگیوں کا تحفظ کیا جائے

صحافی بھی فرنٹ لائن ورکرز ہیں، فرائض کی انجام دہی میں خود اور اہلخانہ کی زندگیوں کو خطرے میں ڈالتے ہیں، کے یو جے

کراچی یونین آف جرنلسٹس نے وزیراعلی سندھ سے مطالبہ کیا ہے کہ کرونا ویکسین مہم کے پہلے مرحلے میں کراچی کے صحافیوں کو بھی شامل کیا جائے کیونکہ صحافی بھی فرنٹ لائن پر رہتے ہوئے اپنے فرائض انجام دے رہے ہیں اور اب تک کئی صحافی کرونا کا شکار ہو کر انتقال کرچکے ہیں جبکہ سینکڑوں کی تعداد میں اس سے متاثر ہوئے ہیں۔ کراچی یونین آف جرنلسٹس کی جانب سے وزیراعلی سندھ کو ایک خط لکھا گیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ کرونا کے دوران دنیا بھر میں میڈیا ورکرز کو بھی لازمی ڈیوٹی دینے والے ورکرز کی فہرست میں شامل کیا گیا میڈیا ورکرز کے فرائض ہی کچھ اس نوعیت کے ہوتے ہیں کہ وہ چاہتے ہوئے بھی خود کو کرونا سے بچا نہیں پاتے۔ فروری 2020 میں پاکستان میں کرونا کی آمد کے بعد سے عوام الناس کی آگاہی کیلئے صحافی فرنٹ لائن پر رہ کر کام کررہے ہیں جبکہ اسی دوران کئی شعبوں کے افراد نے گھروں سے کام کی پالیسی کو اختیار کیا لیکن اپنے کام کی نوعیت کی وجہ سے صحافیوں کیلیے یہ ممکن نہیں تھا اور اس طرح انہوں نے ناصرف خود کو بلکہ اپنے اہلخانہ کو بھی خطرے میں ڈالا ہے۔ خط میں کہا گیا ہے کہ اب ایک ایسے وقت میں جب ملک میں کرونا ویکسین آچکی ہے ضرورت اس بات کی ہے کہ صحافیوں کو بھی فرنٹ لائن ورکرز کے طور پر ویکسین پروگرام کے پہلے مرحلے میں ویکسین لگائی جائے تاکہ وہ آزادی کے ساتھ فرنٹ لائن سے اپنے فرائض انجام دے سکیں۔ خط میں امید ظاہر کی گئی ہے کہ سندھ حکومت صحافیوں اور ان کے اہلخانہ کی زندگیوں کی خاطر فوری طور پر کراچی یونین آف جرنلسٹس کے اس مطالبے پر عمل کرے گی۔

Share the post

Leave a Reply

Your email address will not be published.