چیف جسٹس پاکستان میڈیا ورکرز کی جبری برطرفیوں کا نوٹس لیں، کے یو جے

ملک میں آزادی صحافت کو دبانے کے لیے صحافیوں کو معاشی مسائل میں الجھایا جارہا ہے، کے یو جے

میڈیا ہاوسز بیگار کیمپ بنے ہوئے ہیں، پی ایف یو جے کی کال پر مظاہرے سے مقررین کا خطاب

کراچی کی صحافی و مزدور برادری اور سول سوسائٹی نے چیف جسٹس آف پاکستان سے اپیل کی ہے کہ وہ حکومت اور میڈیا مالکان کے گٹھ جوڑ کا نوٹس لیں اور میڈیا ورکرز کی جبری برطرفیوں کو رکوائیں میڈیا مالکان کو پابند کیا جائے کہ وہ میڈیا ورکرز کو وقت پر تنخواہیں ادا کریں اور کی گئی کٹوتی واپس کریں چیف جسٹس آف پاکستان سے ملک میں آزادی صحافت اور آزادی اظہار رائے کو دبانے کی حکومتی کوششوں کا نوٹس لینے کا بھی مطالبہ کیا گیا ہے۔ پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس کی کال پر کراچی یونین آف جرنلسٹس کے تحت کراچی پریس کلب کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا گیا جس میں دیگر مزدور تنظیموں اور سول سوسائٹی کے افراد نے بھی شرکت کی۔ احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے مقررین کا کہنا تھا کہ ملک میں آزادی صحافت کو دبانے کے لیے میڈیا ورکرز کا معاشی قتل عام کیا جارہا ہے۔ تنخواہوں میں کٹوتی اور عدم ادائیگی کے ذریعے انہیں معاشی مسائل میں الجھایا جارہا ہے تاکہ وہ آزاد صحافت نہ کرسکیں ملک بھر سے ساڑھے سات ہزار سے زائد میڈیا ورکرز کو ملازمتوں سے جبری برطرف کرکے ان کے گھروں کے چولہے ٹھنڈے کردیے گئے ہیں اور یہ سب اس حکومت کے دور میں ہوا ہے جو اقتداد میں آنے سے پہلے ایک کروڑ نوکریاں دینے کا دعوی کرتی تھی، مقررین کا کہنا تھا کہ اب وقت آگیا ہے کہ اپنے حقوق کے لیے حکومت اور میڈیا مالکان سے ناصرف عدالتوں بلکہ سڑکوں پر بھی جنگ کی جائے جب بات ہمارے بچوں کے بھوکا رہنے، ان کی تعلیم اور سر کی چھت چھن جانے تک پہنچے گی تو ہم خاموش نہیں رہیں گے اس وقت ملک بھر میں میڈیا ہاوسز حکومتی آشیرواد سے میڈیا ورکرز کے خلاف اقدامات کررہے ہیں جس پر دیگر مزدور براردی قلم اور کیمرے کے مزدوروں کے ساتھ ہے اس موقع پر صحافی مزدور ایکشن کمیٹی بحال کرنے کا بھی اعلان کیا گیا۔ مقررین کا کہنا تھا کہ حکومت کی جانب سے نوٹس نہ لیے جانے کی وجہ سے آج میڈیا ہاوسز بیگار کیمپ بنے ہوئے ہیں نہ تنخواہیں وقت پر ملتی ہیں اور نہ انہیں ای او بی آئی میں رجسٹرڈ کرایا جاتا ہے متعدد اداروں میں کم از کم ساڑھے سترہ ہزار لازمی تنخواہ کے قانون پر بھی عملدرآمد نہِیں ہورہا ان حالات میں ضروری ہوگیا ہے کہ قلم اور کیمرے کے مزدور دیگر مزدوروں کے ساتھ مل کر ایک بھرپور احتجاجی تحریک کا آغاز کریں۔ احتجاجی مظاہرے سے کراچی یونین آف جرنلسٹس کے صدر نظام الدین صدیقی، جنرل سیکریٹری فہیم صدیقی، معروف مزدور رہنما حبیب جنیدی، سید کرامت علی، لیاقت ساہی، منظور رضی، نیشنل ٹریڈ یونین فیڈریشن کے جنرل سیکریٹری ناصر منصور، کے ایم سی ایمپلائز سجن یونین کے جنرل سیکریٹری ذوالفقار شاہ، ایپنک کے مرکزی جنرل سیکریٹری شکیل یامین کانگا، ہیرالڈ ورکرز یونین کے جوائنٹ سیکریٹری غلام فرید الدین، ایسوسی ایشن آف کیمرہ جرنلسٹس کے جنرل سیکریٹری فرحان الیاس کراچی پریس کلب کے سابق صدر احمد خان ملک، نوائے وقت ورکرز ایکشن کمیٹی کے رہنما شاکر حسین ودیگر نے خطاب کیا۔

Share the post

Leave a Reply

Your email address will not be published.