عالمی یوم صحافت کو پاکستان میں صحافیوں کے معاشی و جسمانی قتل عام سے منسوب کیا جائے، کے یو جے

ارشد شریف کو ملک چھوڑنے پر مجبور اور پھر کینیا میں قتل کردیا گیا، یہ پاکستان میں صحافیوں پر جبر کی مثال ہے، مقررین
پاکستان میں میڈیا مالکان صحافیوں اور دیگر میڈیا ورکرز کا بدترین معاشی استحصال کررہے ہیں، کے یو جے کے تحت مظاہرے سے مقررین کا خطاب
پاکستان کا سب سے بڑا میڈیا گروپ جیو نیوز ورکرز کو حق مانگنے پر عدالتوں میں گھسیٹ رہا ہے، چیف جسٹس آف پاکستان نوٹس لیں، مقررین

کراچی یونین آف جرنلسٹس نے عالمی یوم صحافت کے موقع پر پاکستان میں صحافیوں کے معاشی اور جسمانی قتل عام پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا ہے وہ یونیسکو کے تحت منائے جانے والے اس عالمی دن کو پاکستان کے صحافیوں کے نام سے منسوب کریں عالمی یوم صحافت پر کراچی یونین آف جرنلسٹس کے تحت کراچی پریس کلب کے باہر احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے مقررین کا کہنا تھا کہ پاکستان ان چند ممالک میں شامل ہے جو صحافیوں کے لیے خطرناک ترین ہیں پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس نے اس سال اس دن کو سینئر صحافی ارشد شریف کے نام سے منانے کا اعلان کیا تھا ارشد شریف کے لیے پاکستان میں ایسے حالات پیدا کیے گئے کہ انہیں ملک چھوڑ کر جانا پڑا اور پھر کینیا میں انہیں قتل کردیا گیا مقررین کا کہنا تھا کہ بات صرف ارشد شریف تک محدود نہیں ہے فریڈم نیٹ ورک آف پاکستان کی رپورٹ کے مطابق پاکستان کا دارلخلافہ صحافیوں کے لیے خطرناک ترین بن چکا ہے جبکہ سندھ اس حوالے سے تیسرے نمبر پر ہے پنو عاقل میں پریس کلب کے صدر پریل دایو کا دو صحافیوں سمیت اغوا اور تشدد کا واقعہ اس کا ثبوت ہے مقررین نے عالمی یوم صحافت کے موقع پر صحافیوں کے معاشی قتل عام پر خصوصی خطاب کیا ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں میڈیا مالکان صحافیوں کا بدترین معاشی استحصال کررہے ہیں اکثر میڈیا ہاوسز میں نا تو وقت پر تنخواہ ادا کی جاتی ہے اور نہ ہی لیبر قوانین کے تحت گریجویٹی یا پراویڈنٹ فنڈ ملتا ہے کئی میڈیا ہاوسز ایسے ہیں جہاں ملازمین کو کئی کئی ماہ سے تنخواہیں ادا نہیں کی گئیں اور جب کسی ادارے میں میڈیا ورکرز اپنے حق کے لیے آواز اٹھاتے ہیں تو قوانین کا سہارا لے کر ان کیخلاف عدالتوں میں مقدمات دائر کردیے جاتے ہیں جس کی مثال پاکستان کے سب سے بڑے میڈیا گروپ جنگ گروپ کی جانب سے جیو نیوز کے ملازمین کو عدالتی نوٹسز بھجوانا ہے مقررین نے اس موقع پر جنگ گروپ کے ایڈیٹر انچیف میر شکیل الرحمن سے مطالبہ کیا کہ وہ جیو کے ملازمین کے خلاف این آئی آر سی میں دائر مقدمہ فوری طور پر واپس لیں مقررین نے چیف جسٹس آف پاکستان سے بھی مطالبہ کیا کہ وہ میڈیا ورکرز سے احتجاج کا آئینی حق چھینے جانے کا نوٹس لیں کیونکہ یہ بنیادی انسانی حقوق کے خلاف ہے۔ احتجاجی مظاہرے سے سینئر صحافی اور پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس کے سابق سیکریٹری جنرل مظہر عباس، کراچی یونین آف جرنلسٹس کے صدر فہیم صدیقی، جنرل سیکریٹری لیاقت علی رانا، ہیرالڈ ورکرز یونین کے صدر کاشف صدیقی، پی ایف یو جے کی ایف ای سی کے رکن جاوید چوہدری، پاکستان جرنلسٹس سیفٹی کولیشن کے کوآرڈینیٹر اقبال خٹک، سینئر صحافی منور عالم و دیگر نے خطاب کیا اس موقع پر مظاہرین نے اپنے ہاتھوں میں مختلف بینرز اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر مطالبات کے حق میں مختلف نعرے درج تھے۔

جاری کردہ
لیاقت علی رانا
جنرل سیکریٹری
کراچی یونین آف جرنلسٹس

Share the post

Leave a Reply

Your email address will not be published.