جیو میں احتجاج سے خوفزدہ انتظامیہ حکم امتناعی کے لیے لیبر کورٹ پہنچ گئی، احتجاج جاری رہے گا، صدر فہیم صدیقی
جیو انتظامیہ میں اتنی اخلاقی ہمت ہونی چاہیے تھی کہ احتجاج کی کال دینے والی کے یو جے کو فریق بناتی، جنرل سیکریٹری لیاقت رانا
جنگ گروپ میں لیبر قوانین اور انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں کی جارہی ہیں، کے یو جے
چیف جسٹس آف پاکستان جنگ گروپ کے فارنزک آڈٰٹ کا حکم دیں اور قانون کی خلاف ورزیوں کا نوٹس لیں، کے یو جے
کراچی یونین آف جرنلسٹس نے جیو نیوز کی انتظامیہ کی جانب سے جیو کے ملازمین کو “عید گفٹ” میں عدالتی نوٹس بھیجے جانے کی سخت الفاظ میں شدید مذمت کی ہے اور اسے مالکان اور ورکرز کے درمیان جنگ کا اعلان قرار دیا ہے کراچی یونین آف جرنلسٹس کے صدر فہیم صدیقی اور جنرل سیکریٹری لیاقت علی رانا سمیت مجلس عاملہ کے تمام اراکین کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ کے یو جے کی حمایت یافتہ جیو نیوز کے ورکرز کی احتجاجی تحریک میں شامل ملازمین کو عید سے ایک روز قبل گھروں پر عدالتی نوٹس موصول ہوئے ہیں جن کے مطابق جیو نیوز کی انتظامیہ نے جیو کے ملازمین کے خلاف این آئی آر سی میں مقدمہ دائر کیا ہے اور عدالت سے احتجاج کے خلاف حکم امتناع دینے کی درخواست کی ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ کراچی یونین آف جرنلسٹس کی کال پر جیو نیوز میں ملازمین نے لیبر قوانین کی سنگین خلاف ورزیوں پر احتجاج شروع کیا تھا۔ ملک میں آئین اور قانون پر عملدرآمد کے لیے دن رات شور مچانے والے جنگ گروپ میں لیبر قوانین سمیت مختلف انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں برسوں سے جاری تھیں جس میں تنخواہ کے لیے ایک دن مقرر نہ ہونا اور ادارے میں 20 سالوں سے گریجویٹی اور پراویڈنٹ فنڈ جیسے لازمی مزدور حقوق کا نہ ملنا شامل ہے لیبر قوانین کے تحت اپنے ان حقوق کے لیے کے یو جے کی اپیل پر احتجاج کرنے والے جیو نیوز کے ملازمین کے خلاف جیو نیوز کی انتظامیہ نے لیبر کورٹ میں مقدمہ دائر کیا ہے جس میں 11 ملازمین کو فریق بنایا گیا ہے بیان میں کہا گیا ہے کہ جیو نیوز کی انتظامیہ میں اتنی اخلاقی ہمت بھی نہیں تھی کہ وہ ملازمین کی بجائے احتجاج کی کال دینے والی کراچی یونین آف جرنلسٹس کو مقدمے میں فریق بناتی لیکن کراچی یونین آف جرنلسٹس اب خود اس مقدمے میں فریق بنے گی اور نام نہاد انسانی حقوق کی علمبردار جنگ اور جیو نیوز کی انتظامیہ سے صرف نیشنل انڈسٹریل ریلیشنز کمیشن میں ہی نہیں ملک کی دیگر عدالتوں میں بھی قانونی جنگ لڑے گی اور ان کے تمام کچے چٹھے عوام کے سامنے لائے جائیں گے۔ بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ یہ جیو نیوز کے وہ ملازمین ہیں جنہوں نے پرویز مشرف کا دور ہو یا حامد میر پر حملے کے بعد جنگ گروپ کے خلاف ہونے والے اقدامات، یا پھر پی ٹی آئی کا سابق دور حکومت میں جنگ گروپ کو ٹارگٹ کیا جانا، ہر دور میں جنگ گروپ کا دفاع کیا ہے ان کے لیے سڑکوں پر نکلے ہیں، پولیس تشدد سہا ہے اور گرفتاریاں دی ہیں لیکن ان ملازمین کے احسان کا جیو کی انتظامیہ نے یہ جواب دیا ہے کہ انہیں ان کے حقوق دینے کی بجائے عدالت سے ان کے احتجاج کے خلاف حکم امتناعی حاصل کرنے کی کوشش کی ہے۔ کراچی یونین آف جرنلسٹس نے وفاقی حکومت اور چیف جسٹس آف پاکستان سے اپیل کی ہے کہ وہ فوری طور پر جنگ گروپ کے فارنزک آڈٹ کا حکم دیں اور جنگ گروپ میں بنیادی انسانی حقوق اور لیبر قوانین کی سنگین خلاف ورزیوں کا نوٹس لیتے ہوئے فوری کارروائی کریں۔ کے یو جے نے عید کے فورا بعد جیو نیوز میں دوبارہ احتجاج کا کال دی ہے اور جیو نیوز کی انتظامیہ کو یاد دلایا ہے کہ ماضی میں پی ایف یو جے کی کال پر ملک میں دس روز تک اخبارات شایع نہیں ہوئے تھے معاملات اس نہج پر نہ لے جائے جائیں کہ کراچی یونین آف جرنلسٹس جیو نیوز میں اپنے کارکنوں کو ہڑتال کی کال دیدے۔
جاری کردہ
لیاقت علی رانا
جنرل سیکریٹری
کراچی یونین آف جرنلسٹس
Leave a Reply