ے یو جے کی عماد یوسف کی گرفتاری اور عدالت میں پیش کرنے میں تاخیر کی مذمت

ے یو جے کی عماد یوسف کی گرفتاری اور عدالت میں پیش کرنے میں تاخیر کی مذمت
چیف جسٹس آف پاکستان اے آر وائی کی بندش سے لے کرعماد یوسف کی گرفتاری تک کا ازخود نوٹس لیں، صدر شاہد اقبال
سیاست کے گرم موسم میں صحافت پر حملے کا نیا اسپیل آیا ہے، کراچی کی صحافی برادری کو احتجاج پر مجبور نہ کیا جائے، جنرل سیکریٹری فہیم صدیقی

کراچی یونین آف جرنلسٹس نے اے آر وائی کے ہیڈ آف نیوز عماد یوسف کی گرفتاری اور انہیں عدالت میں پیش کرنے میں تاخیری حربے استعمال کرنے کی سخت الفاظ میں شدید مذمت کی ہے اور چیف جسٹس آف پاکستان سے اپیل کی ہے کہ وہ اس کا ازخود نوٹس لیں اور عماد یوسف کو رہا کرنے کا حکم دیں کراچی یونین آف جرنلسٹس کے صدر شاہد اقبال اور جنرل سیکریٹری فہیم صدیقی سمیت مجلس عاملہ کے تمام اراکین کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ملک میں سیاست کے گرم موسم میں صحافت پر حملے کا نیا اسپیل آیا ہے اور اس بار آے آر وائی نیوز اس کا نشانہ بنا ہے اے آر وائی نیوز حق اور سچ کی بات کرتا ہے اور ملک میں حکومت کی تبدیلی کے بعد سے اسے مسلسل دھمکایا جارہا تھا اے آر وائی پر ایک سیاسی رہنما کے بیان کو بنیاد بنا کر راتوں رات ایک دور دراز کے علاقے میمن گوٹھ کے تھانے میں مقدمے کا اندراج اور پھر انتہائی پھرتی کا مظاہرہ کرتے ہوئے عماد یوسف کے کلفٹن میں واقع گھر پر چھاپہ مار کر ان کی گرفتاری نے اس سارے معاملے پر سے غیرجانبداری کا پردہ چاک کردیا ہے یہ وہی طریقہ واردات ہے جو چند سال قبل ایک اور میڈیا ہاوس کے خلاف استعمال کیا گیا تھا بیان میں کہا گیا ہے کہ سیاست کے میدان جو کچھ بھی ہورہا ہے اسے وہیں تک رکھا جائے صحافت اور صحافیوں کو اس گندے کھیل کا حصہ نہ بنایا جائے بصورت دیگر کراچی کی صحافی برادری ایک بھرپور احتجاجی تحریک شروع کرنے پر مجبور ہوگی۔ کے یو جے نے عماد یوسف کو عدالت میں پیش کرنے میں تاخیر پر بھی تشویش کا اظہار کیا ہے اور اسے قانون کی سنگین خلاف ورزی قرار دیا ہے بیان میں کہا گیا ہے کہ عماد یوسف کا بطور شہری یہ آئینی حق ہے کہ انہیں انصاف فراہم کیا جائے اور یہ اسی وقت ممکن ہے جب قانون پر عملدرآمد کرتے ہوئے گرفتاری ظاہر کرنے کے بعد انہیں فوری طور پر متعلقہ عدالت میں پیش کیا جائے۔ کے یو جے نے چیف جسٹس آف پاکستان عمر عطا بندیال سے اپیل کی ہے کہ وہ اے آر وائی کی بندش سے لے کر مقدمہ درج کرکے عماد یوسف کی گرفتاری اور عدالت میں پیش کرنے میں تاخیر تک کے اس سارے معاملے کا ازخود نوٹس لیں اور عماد یوسف کو رہا کرنے کا حکم دیں۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ شہری اگر کوئی مقدمہ درج کرانا چاہیں اسے اعلی افسران کی اجازت سے مشروط کردیا جاتا ہے لیکن اس معاملے میں ایک ایس ایچ او کی سطح کا جونیئر افسر ملک کے صف اول کے نیوز چینل کیخلاف خود اپنی مدعیت میں مقدمہ درج کررہا ہے ایسا یقینا اعلی افسران کی اجازت کے بغیر ممکن نہیں ہے چیف جسٹس آف پاکستان مقدمے کے مدعی سمیت مقدمے کے اندراج کی اجازت دینے والے پولیس افسران کیخلاف بھی کارروائی کا حکم دیں بیان میں پیپلز پارٹی کی صوبائی حکومت سے بھی مطالبہ کیا گیا ہے کہ پیپلز پارٹی آزادی اظہار رائے اور آزادی صحافت پر یقین رکھنے کی بات کرتی ہے لیکن جس طرح عماد یوسف کو گرفتار کیا گیا ہے وہ اس دعوے کی نفی ہے وزیراعلی سندھ اس معاملے کی مکمل انکوائری کرائیں اور سندھ اسمبلی سے منظوری کے بعد قانون بن جانے والے جرنلسٹس پروٹیکشن ایکٹ کے تحت ذمے داروں کے خلاف کارروائی کا حکم دیں۔

جاری کردہ
فہیم صدیقی
جنرل سیکریٹری
کراچی یونین آف جرنلسٹس

Share the post

Leave a Reply

Your email address will not be published.