کراچی یونین آف جرنلسٹس نے وفاقی اور سندھ حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ قومی اور صوبائی اسمبلی سے منظور ہونے والے صحافیوں کے تحفظ کے قوانین میں فوٹو اور ویڈیو جرنلسٹس کو میڈیا پریکٹیشنرز یا میڈیا پروفیشنلرز کی کیٹگری سے نکال کر جرنلسٹس کیٹکری میں شامل کریں کراچی یونین آف جرنلسٹس کے صدر نظام الدین صدیقی اور جنرل سیکریٹری فہیم صدیقی سمیت مجلس عاملہ کے تمام اراکین کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا کہ کراچی یونین آف جرنلسٹس سے صحافیوں کے تحفظ کے قوانین کی تیاری کے موقع پر یہ اہم نکتہ صرف نظر ہوا جس سے کراچی سمیت ملک بھر کے فوٹو اور ویڈیو جرنلسٹس کی دل آزادی ہوئی ہے کراچی یونین آف جرنلسٹس اپنے اس موقف پر قائم ہے کہ فوٹو اور ویڈیو جرنلسٹس شعبہ صحافت میں صف اول کے سپاہی ہیں ان کے بغیر صحافت نامکمل ہے انہیں میڈیا پریکٹیشنرز یا میڈیا پروفیشنلز کی کیٹگری میں شامل کرنا ناانصافی اور ان کے ساتھ زیادتی کے مترادف ہے کراچی یونین آف جرنلسٹس نے وفاقی اور سندھ حکومت دونوں سے اس معاملے پر فوری طور پر ایک کمیٹی کے قیام کا مطالبہ کیا ہے جس میں پاکستان پریس فوٹوگرافرز ایسوسی ایشن اور ایسوسی ایشن آف کیمرہ جرنلسٹس کے نمائندوں کو بھی شامل کیا جائے یہ کمیٹی فوٹو اور ویڈیو جرنلسٹس کی وفاقی اور صوبائی قوانین میں کیٹگری کی تبدیلی پر کام کرے اور اپنی سفارشات تیار کرکے حکومت کو بھیجے حکومت ان سفارشات کی روشنی میں فوٹو اور ویڈیو جرنلسٹس کو جرنلسٹس کیٹگری میں شامل کرنے کے لیے ترامیم سندھ اسمبلی میں پیش کرے بیان میں کراچی سمیت ملک بھر کے فوٹو اور ویڈیو جرنلسٹس کی دل آزاری پر معذرت کرتے ہوئے وضاحت کی گئی ہے بل کی تیاری کے موقع پر کراچی یونین آف جرنلسٹس کا مطمع نظر بل کو اتنا مضبوط بنانا تھا کہ اس کے قانون بننے کے بعد صحافیوں اور دیگر میڈیا ورکرز میں تحفظ کا احساس پیدا ہو اسی لیے اس بل کے لیے کے یو جے نے اپنی کئی سفارشات وقتا فوقتا سندھ حکومت اور وفاق کو پیش کرنے کے لیے پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس کو پیش کیں تاہم یہ وضاحت اس کوتاہی کا جواب نہیں ہے جو فوٹو اور ویڈیو جرنلسٹس کی کیٹگری کے معاملے میں کے یو جے سے ہوئی ہے
جاری کردہ
فہیم صدیقی
جنرل سیکریٹری
کراچی یونین آف جرنلسٹس
Leave a Reply