کے یو جے کا پی ایم ڈی اے کیخلاف بھرپور تحریک چلانے کا فیصلہ

کے یو جے کا پی ایم ڈی اے کیخلاف بھرپور تحریک چلانے کا فیصلہ
سیاسی و مذہبی جماعتوں، سماجی و مزدور تنظیموں اور سول سوسائٹی کی حمایت حاصل کی جائے گی
حکومت باز نہ آئی تو اسے صحافی برادری کے شدید ردعمل کا سامنا کرنا پڑے گا، کے یو جے
بل کا مسودہ ترجمہ کرکے عام صحافی تک پہنچایا ہے تاکہ سب اس قانون کے مضمرات سے آگاہ ہوسکیں، فہیم صدیقی

کراچی یونین آف جرنلسٹس نے پاکستان میڈیا ڈیویلپمنٹ اتھارٹی کے قیام کی حکومتی کوششوں کیخلاف ایک بھرپور تحریک چلانے کا فیصلہ کیا ہے جس کے دوران سیاسی و مذہبی جماعتوں، سماجی و مزدور تنطیموں اور سول سوسائٹی کی حمایت حاصل کی جائے گی۔ کراچی یونین آف جرنلسٹس کی مجلس عاملہ کا ایک اجلاس قائمقام صدر جاوید قریشی کی صدارت میں ہوا جس میں پی ایم ڈی اے پر تفصیلی غور و غوض کیا گیا ۔ جنرل سیکریٹری فہیم صدیقی کی جانب سے اجلاس کو بتایا گیا کہ پی ایم ڈی اے کا مسودہ مئی میں کے یو جے کو ملا تھا جس کا کے یو جے نے ترجمہ کرایا اور پھر اسے صحافی برادری کے لیے عام کیا تاکہ تمام عامل صحافی اس قانون کے مضمرات سے آگاہ ہوسکیں تاہم اب اطلاعات مل رہی ہیں کہ حکومت نے اس میں بعض ترامیم کی ہیں اور اس ترامیم شدہ مسودے کو خفیہ رکھا جارہا ہے۔ لیکن یہ ترامیم پچھلے مسودے سے زیادہ مختلف نہیں ہیں اور یہ مسودہ آج بھی اتنا ہی خوفناک ہے جتنا پہلا مسودہ تھا اجلاس کو آگاہ کیا گیا کہ حکومت اس قانون کے ذریعے ملک میں ہر قسم کے میڈیا پر کنٹرول چاہتی ہے یہ میڈیا ڈیویلپمنٹ نہیں بلکہ میڈیا کنٹرولنگ اتھارٹی بنانے کی کوشش ہے جس کا مقصد حکومت اور اس کے اداروں پر تنقید کو روکنا ہے۔ اجلاس میں حکومتی افراد کے ان بیانات پر بھی ردعمل دیا گیا جس میں کہا جارہا ہے کہ اس قانون کے ذریعے عامل صحافی میڈیا مالکان کے خلاف کیسز کرسکیں گے ۔ اجلاس میں کہا گیا کہ حکومت صحافیوں کو تقسیم کرنے کے لیے انہیں بے بنیاد لالچ دے رہی ہے ملک میں پہلے ہی اس مقصد کے لیے مختلف قوانین اور فورم موجود ہیں لیکن حکومت انہیں بہتر بنانے کی بجائے نئے ڈریکولین قوانین کی تیاری میں لگی ہوئی ہے حکومت اگر عامل صحافیوں سے اتنی ہی مخلص ہوتی تو گذشتہ 6 ماہ سے آئی ٹی این ای کے جج کا عہدہ خالی نہ پڑا ہوتا اجلاس میں تمام صورتحال پر انتہائی تشویش کا اظہار کیا گیا اور پی ایم ڈی اے کو ملک میں آزادی صحافت اور آزادی اظہار رائے پر نیا حملہ قرار دیتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ اس کوشش سے باز رہے بصورت دیگر ملک بھر کی صحافی برادری اس قانون کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ بنے گی۔ اجلاس میں میڈیا مالکان کے رویے پر بھی افسوس کا اظہار کیا گیا کہ وہ اس صورتحال میں بھی میڈیا ورکرز کے استحصال سے باز نہیں آرہے ہیں مختلف میڈیا ہاوسز میں کئی کئی ماہ سے تنخواہوں کی عدم ادائیگی کا سلسلہ جاری ہے اور تنخواہوں میں کی گئی کٹوتیاں بھی واپس نہیں کی جارہیں۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ایک طرف اس قانون کو بننے سے روکنے کے لیے کراچی یونین آف جرنلسٹس ہر ممکن کوشش کرے گی اور زندگی کے تمام طبقوں سے وابستہ افراد سے رابطے کرکے ان سے پی ایم ڈی اے کی مخالفت کے لیے حمایت حاصل کی جائے گی تو دوسری طرف میڈیا مالکان کے خلاف جدوجہد بھی جاری رہے گی۔ اجلاس میں کہا گیا کہ اگر حکومت نے طاقت کے بل پر پی ایم ڈی اے کے قیام کا بل پارلیمنٹ سے منظور کرابھی لیا تو کے یو جے اس کے لیے خلاف سڑکوں پر احتجاج کے لیے نکلے گی کیونکہ یہ ناصرف آزادی صحافت بلکہ آزادی اظہار رائے کا بھی معاملہ ہے جسے آئین میں تحفظ حاصل ہے۔

جاری کردہ
فہیم صدیقی
جنرل سیکریٹری
کراچی یونین آف جرنلسٹس

Share the post

Leave a Reply

Your email address will not be published.