تھر میں صحافیوں پر پولیس تشدد کے خلاف سندھ کے تمام چھوٹے بڑے شہروں میں احتجاج

حیدرآباد (پ ر) حیدرآباد یونین آف جرنلسٹس کی کال پر تھر میں پولیس گردی کے خلاف سندھ بھر میں صحافی سراپا احتجاج بن گئے، کراچی، حیدرآباد، میرپورخاص، نواب شاہ، سکھر اور لاڑکانہ ڈ ویژنوں کے تمام  اضلاع سمیت چھوٹے بڑے شہروں میں صحافیوں کے احتجاجی مظاہرے اور دھرنے،  تھر میں پولیس گردی کے خلاف شدید نعرے بازی، ایچ یو جے نے سندھ سرکار سے مطالبہ  کیا ہے کہ اسلام کوٹ کے صحافیوں پر تشدد کا  حکم دینے والے ایس ایس پی تھر پارکر کو فوری طور پر معطل کرکے اُن پر انکوائری بٹھائی جائے اور صحافیوں کو مکمل تحفظ فراہم کرکے مستقبل میں اس بات کو یقینی بنایا جائے کے آئندہ صحافیوں پر پولیس گردی کا کوئی ایسا واقعہ پیش نہیں آئے گا۔ اس  ضمن میں حیدرآباد یونین آف جرنلسٹس کی جانب سے ایچ یو جے کے جنرل سیکریٹری جانی خاصخیلی، حیدرآباد پریس کلب کے نائب صدر ظفر ہکڑو، منصور مری، مقبول ملاح ودیگر کی قیادت میں تھر میں پولیس گردی کے خلاف حیدرآباد پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ اس موقع پر رہنماؤں نے کہا کہ اسلام کوٹ میں مقتول دودو بھیل کے ورثا کی جانب سے دیئے گئے دھرنے کی کوریج کے دوران ایس ایس پی تھرپارکر کے حکم پر تھر پولیس نے صحافیوں پر لاٹھی چارج کرکے بدترین تشدد کا نشانہ بنایا اور صحافیوں سے کیمرے اور موبائل فون چھین لیے، تھر پولیس کا یہ عمل انتہائی ظالمانہ، سفاکانہ اور آزادی صحافت پر وار ہے، پولیس گردی کے اس عمل کو سندھ کے صحافی کسی صورت قبول نہیں کرینگے، تھر پولیس کے اس ظالمانہ عمل کے خلاف ایچ یو جے کی کال پر سندھ بھر کے صحافی سراپا احتجاج ہیں۔ کراچی تا کشمور صحافیوں کا ارباب اختیار سے پُر زور مطالبہ ہے کے  ایس ایس پی تھر پار کر کو  فوری طور پر معطل کرکے اُس پر انکوائری بٹھائی جائے اور صحافیوں کو تحفظ و انصاف فراہم کرکے مستقبل میں اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ آئندہ صحافیوں پر پولیس تشدد کا کا ایسا کوئی بھی واقعہ پیش نہیں آئیگا۔ انہوں نے کہا کے اگر ایس ایس پی تھر پارکر کو معطل نہیں کیا گیا تو احتجاج کا دائرہ وسیع کرکے ملک گیر احتجاج کی کال دی جائے گی، دوسری جانب ایچ یو جے کی کال پر ایچ یو جے کے یونٹس ٹنڈ و محمد خان، بدین، ٹھٹہ، جامشورو، دادو، ٹنڈ والھیار، مٹیاری اور سجاول میں صحافیوں نے تھر پولیس کے خلاف دھرنے دیئے۔ جبکہ ایچ یو جے کی کال پر سکھر یونین آف جرنلسٹس کی جانب سے جلال الدین بھیو، فرقان کھوسو، یاسر فاروقی، امداد بوزدار، آصف ظہیر لودھی و دیگر کی قیادت میں سکھر پریس کلب کے سامنے تھر پولیس کے خلاف دھرنا دیا گیا، ایس یو جے کے یونٹس گھوٹکی، خیرپور، نوشہرو فیروز، شکار پور، جیکب آباد، کشمور اور کندھ کوٹ سمیت دیگر شہروں میں احتجاجی مظاہرے کیے گئے۔ لاڑکانہ یونین آف جرنلسٹس کی جانب سے پریس کلب کے صدر ظفر ابڑو، سرکش سدھایو، ایاز ساریو، منور رند و دیگر کی قیادت میں تھر پولیس کے خلاف لاڑکانہ پریس کلب  کے سامنے دھرنا دیا گیا۔ لاڑکانہ یونین کے چھوٹے بڑے شہروں میں بھی صحافیوں نے احتجاجی مظاہرے کیئے۔ جبکہ کراچی یونین آف جرنلسٹس، شہید بینظیر آباد، ميرپورخاص  میں سينيئر صحافی نذير پنهور, شاهد علی و ديگر کي قيادت مين صحافیوں نے اسلام کوٹ میں صحافیوں پر پولیس تشدد کے خلاف احتجاجی مظاہرے کیے۔ یونینز کے رہنماؤں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ اسلام کوٹ کے صحافیوں پر تشدد کروانے والے ایس ایس پی تھر پارکر کو فوری طور پر معطل کرکے صحافیوں کو تحفظ و انصاف فراہم کیا جائے۔

جاری کردہ

جانی خاصخیلی

جنرل سیکریٹری حیدرآباد یونین آف جرنلسٹس

Share the post

Leave a Reply

Your email address will not be published.