صحافی اسد طور پر ہونے والے قاتلانہ حملے کے خلاف پی ایف یو جے کی کال پر آر آئی یو جے کا احتجاجی مظاہرہ

اسلام آباد () راولپنڈی اسلام آباد یونین آف جرنلسٹس (آر آئی یو جے) کے زیر اہتمام پی ایف یو جے کی کال پر سنیئر صحافی اسد طور پر ہونے والے قاتلانہ حملے کے خلاف نیشنل پریس کلب اسلام آباد کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا احتجاجی مظاہرے میں صحافیوں کی بڑی تعداد سمیت سنیئر اینکر پرسنز،سیاسی رہنماؤں،وکلا تنظیموں کے نمائندوں،سول سوسائٹی کے افراد کی بڑی تعداد نے شرکت کی احتجاجی مظاہرین نے میڈیا کی آزادی،نامعلوم افراد کی طرف سے صحافیوں کو تواتر کے ساتھ تشدد،قاتلانہ حملوں،سنیئر صحافی اسد طور پر حملہ کرنے والے افراد کی جلد گرفتاری کے لیے پلے کارڈز اور بینرز اٹھا رکھے تھے مظاہرین نے صحافیوں کی آواز دبانے اور ان پر تشدد اور ان پر حملے کرنے کے خلاف زبردست نعرے بازی کی گئی احتجاجی مظاہرین سے سنیئر صحافی و سیکرٹری جنرل پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس (پی ایف یو جے) ناصر زیدی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی ریاست فیل ہو چکی ہے پاکستان کی ریاست اور ریاستی اداروں نے میڈیا سمیت تمام اداروں کو تباہ کر دیا ہے پاکستان کا میڈیا اس وقت سخت کرائسز میں ہے حکومت ملک میں میڈیا مارشل لاء نافذ کرنے جا رہی ہے پاکستان میڈیا ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے نام پر اظہار رائے کی آزادی کو دبانے کی کوشش کی جارہی ہے ہماری ریاست سے لڑائی قلم اور کیمرے کی ہے جو ہم ہی جیتیں گے پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمنٹیرینز کے سیکرٹری جنرل فرحت اللہ بابر نے کہا کہ صحافی اسد طور پر حملہ صرف صحافیوں پر نہیں بلکہ سیاسی جماعتوں پر بھی حملہ ہے ہمیں متحد ہونے کی ضرورت ہے اگر متحد نہ ہوئے تو ایک ایک کر نشانہ بنایا جائے گا پاکستان مسلم لیگ ن کی ترجمان مریم اورنگزیب نے کہا کہ میڈیا کی آزادی کے خلاف سازشیں کی جارہی ہیں اور پاکستان میڈیا ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے قیام سے میڈیا زبان بندی کی جارہی ہے ہم صحافی اسد طور پر ہونے والے حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں ہومین رائٹس کمیشن آف پاکستان کے سیکرٹری جنرل حارث خلیق نے کہا کہ پاکستان کے عوام غدار نہیں بلکل جو ادارے ملک کا دفاع کرنے کے دعوے دار ہیں وہ اس ملک کے غدار ہیں ہر شخص پاکستان کے آئین کے ماتحت ہے اور ہر شخص کو آئین کے تحت کام کرنا چاہیے عوام اور ریاستی اداروں کے درمیان آئین ہوتا ہے ادارے اپنی طرز حکمرانی بدلیں اور ملک 1973 کے آئین کے مطابق چلائیں سنیئر صحافی اور اینکر پرسن حامد میر نے کہا کہ صحافیوں پر ہونے والے حملوں کے مقدمات درج ہوئے لیکن آج تک کوئی نتیجہ برآمد نہیں ہوا ہے اسد طور پر حملہ کرنے والے نامعلوم نہیں بلکہ معلوم افراد ہیں جو اس حملے کو دوسرا رنگ دے رہے ہیں انہوں نے کہا ملک بہت سی جنرل رانی ہیں جن کے بارے وقت آنے پر بتائیں گے ،سیاسی پناہ صحافیوں نے نہیں بلکہ پرویز مشرف نے لی ہے ہم قائد اعظم کے نظریات پر کھڑے ہیں اور کھڑے رہیں گے،سنیئرصحافی اور اینکر پرسن عاصمہ شیرازی نے کہا کہ جو صحافتی بکتے نہیں ہیں ان کو نشانہ بنایا جاتا ہے صحافیوں پر جتنے بھی حملے کر لیں جتنا بھی تشدد کر لیں یہ قافلہ چلتا رہے گا اینکر پرسن کو ٹیلی فون کر کے ڈریا دھمکایا جاتا ہے کہ فلاں جنرل کا نام نہیں لینا اینکر پرسن منیزے جہانگیر نے کہا کہ ہم اسد طور پر ہونے والے حملے کی الفاظ میں مذمت کرتے ہیں سابق صدر پی ایف یو جے افضل بٹ نے کہا کہ میڈیا،سول سوسائٹی اور وکلاء برادری کو منظم ہونے کی ضرورت ہے ہم منظم ہو کر ہی چینلز کا مقابلہ کر سکتے ہیں ہم پی ایف یو جے کے ساتھ کھڑے ہیں پی ایف یو جے اور آر آئی یو جے جو بھی کال دے گی اس پر لبیک کہیں گے صدر آر آئی یو جے عامر سجاد سید نے کہا کہ ہم جدو جہد کرنے والے صحافی ہیں نہ کھبی پہلے ڈرے تھے اور نہ اب ڈریں گے ہم اپنے ساتھیوں کی جنگ لڑتے رہیں گے جنرل سیکرٹری آر آئی یو جے طارق علی ورک نے کہا کہ ہم صحافیوں کی جنگ اپنے عزم اور حوصلے کے ساتھ لڑتے رہیں گے ان قوتوں کو صحافی برادری یہ پیغام دینا چاہتی کہ میڈیا کی آزادی سلب کرنے اور میڈیا کی آواز دبانے کی ہر کوشش کو ناکام بنایا جائے گا سینیٹر صحافی اسد طور نے اپنے اوپر ہونے والے قاتلانہ حملے کے بارے میں مظاہرین کو آگاہ کرتے ہوئے کہا مجھ پر الزامات کی شفاف تحقیقات کروائی جائیں اگر میں قصوروار ہوا تو ہر سزا بھگتنے کوتیار ہوں احتجاجی مظاہرے سے پاکستان بار کونسل کے ممبر عثمان وڑائچ اسد طور کے کیس کے حوالے سے صورت حال سے مظاہرین کو آگاہ کیا مظاہرے میں سنیئر صحافی سابق سیکرٹری جنرل فوزیہ شاہدصدر پریس کلب شکیل انجم،فنانس سیکرٹری پریس کلب صغیر چوہدری،سنیئر صحافی عصمت اللہ نیازی،مطیع اللہ جان ،عزاز سید ،آصف بشیر چوہدری نے بھی شرکت کی

طارق علی ورک
جنرل سیکرٹری آر آئی یو جے

Share the post

Leave a Reply

Your email address will not be published.