واحد رئیسانی کے قتل کیخلاف بلوچستان اسمبلی کے اجلاس کی کارروائی کا بائیکاٹ، اسمبلی کے باہر احتجاج

کوئٹہ میں صحافی کے قتل کے خلاف بلوچستان یونین آف جرنسلٹس کے زیراہتمام بلوچستان اسمبلی کے اجلاس کی کارروائی کا بائیکاٹ اور اسمبلی کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا گیا ۔صوبائی وزراء اور حزب اختلاف کے اراکین کی جانب سے ملزمان کی گرفتاری اور انصاف کی فراہمی کا وعدہ کیا گیا ۔ یاد رہے کہ روزنامہ آزادی سے وابستہ رپورٹر عبدالواحد رئیسانی کو دو روز قبل قمبرانی روڈ پر نامعلوم مسلح افراد نے فائرنگ کرکے قتل کردیا تھا ۔ اس واقعے کے خلاف بلوچستان یونین آف جرنلسٹس کی جانب سے اسمبلی کے اجلاس کا واک آئوٹ کرکے احتجاج ریکارڈ کرایا گیا ۔ صحافیوں نے اجلاس سے واک آوٹ کرکے اسمبلی کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا ۔ مظاہرے سے بی یوجے کے صدر سلمان اشرف ،سینئر نائب صدر شاہ حسین ترین ، صدر کوئٹہ پریس کلب عبدالخالق رند ،سینئر صحافی ایوب ترین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اس واقعے کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے افسوس کا مقام ہے کہ قتل کا مقدمہ درج کرنے کے بعد تاحال اس میں کوئی پیشرفت نہیں ہوئی نہ ہی ملزمان کی گرفتاری عمل میں لائی جاسکی ہے۔ مقررین کا کہنا تھا کہ عبدالواحد رئیسانی کا قتل صحافیوں کی ٹارگٹ کلنگ کا سلسلہ ہے جو گزشتہ پندرہ سال سے جاری ہے حکومت اور ریاستی اداروں نے گزشتہ پندرہ سال کے دوران جتنے بھی صحافی ٹارگٹ کلنگ میں شہید ہوئے ان میں سے کسی ایک ملزم کی گرفتاری بھی عمل میں نہیں لائی جاسکی اور نہ ہی آج تک کسی کو سزا ہوئی جس کی وجہ سے آج تک بلوچستان کے صحافی انتہائی خوف اور عدم تحفظ کا شکار ہیں بلوچستان میں صحافت مشکل ہو کر رہ گئی ہے مقررین نے مطالبہ کیا کہ حکومت ٹارگٹ کلنگ میں شہید ہونے والے صحافیوں کے لواحقین کی داد رسی کے لئے فوری اور عملی اقدامات اٹھائے شہید عبدالواحد رئیسانی سمیت تمام شہید صحافیوں کی ٹارگٹ کلنگ کی تحقیقات کے لئے جوڈیشل انکوائری کمیشن قائم کیا جائے اور شہدا کے لواحقین کی حکومتی پالیسی کے مطابق داد رسی کی جائے ۔ اس موقع پر صوبائی وزیر تعلیم سردار یار محمد رند بھی صحافیوں سے اظہار یکجہتی کے لئے مظاہرے میں شریک ہوئے اور اپنی جانب سے صحافیوں کو مکمل تعاون کی یقین دہانی کراتے ہوئے کہا کہ وہ شہید عبدالواحد رئیسانی کے قتل سمیت صحافیوں کو درپیش دیگر مشکلات وزیراعلیٰ بلوچستان کے ساتھ اٹھائیں گے۔ اس دوران بلوچستان اسمبلی سے پارلیمانی سیکرٹری برائے اطلاعات بشریٰ رند، صوبائی وزیر انجینئر زمرک خان اچکزئی، بلوچستان نیشنل پارٹی کے رکن اسمبلی ثنا بلوچ اور جے یوآئی کے رکن اسمبلی عبدالواحد صدیقی اسپیکر کی ہدایت پر صحافیوں کے پاس آئے اور انہیں حکومت کی جانب سے مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی بعدازاں حکومت اور اپوزیشن اراکین کی یقین دہانی پر صحافیوں نے احتجاج ختم کردیا۔

Share the post

Leave a Reply

Your email address will not be published.