کراچی یونین آف جرنلسٹس نے نیب سے متعلق پیمرا کی نئی ایڈوائز کو مسترد کردیا

پیمرا کا متنازع حکم آئین اور اعلی عدالتوں کے فیصلوں کی خلاف ورزی ہے، نظام الدین صدیقی

ملک میں ایک نئی مقدس گائے متعارف کرانے کی کوشش کی جارہی ہے، فہیم صدیقی

کراچی یونین آف جرنلسٹس نے پیمرا کی جانب سے ٹی وی چینلز کو جاری نئی ایڈوائز پر تشویش کا اظہار کیا ہے اور اسے ملک میں ایک نئی مقدس گائے کے قیام کی کوشش قرار دیا ہے، پیمرا نے اپنے نئے حکم نامے میں ٹی وی چینلز کو نیوز اور کرنٹ افیئرز کے پروگرامز میں قومی احتساب بیورو نیب پر بات کرنے سے روکنے کی کوشش کی ہے، کراچی یونین آف جرنلسٹس کے صدر نظام الدین صدیقی اور جنرل سیکریٹری فہیم صدیقی سمیت مجلس عاملہ کے تمام اراکین کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ملک میں نیب کی صورت میں ایک نئی مقدس گائے متعارف کرائی جارہی ہے اور اس کے لیے پیمرا کو استعمال کیا جارہا ہے پیمرا کا نیا حکمنامہ آئین کے آرٹیکل 19 اور 19 “اے” کی سنگین خلاف ورزی ہے جو آزادی اظہار رائے آور آزادی صحافت کی ضمانت دیتا ہے بیان میں سپریم کورٹ کے سید منصور احسن برخلاف اردشیر کاوس جی کیس کے فیصلے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ سپریم کورٹ نے اپنے اس فیصلے میں آزادی اظہار رائے کے بنیادی حق کے تحفظ کی اہمیت کو واضح کیا ہے اور اسے شخصی آزادی کا ایک ستون قرار دیا ہے 3 نومبر 2020 کو اسلام آباد ہائیکورٹ نے اپنے ایک فیصلے میں بھی سپریم کورٹ کے اس فیصلے کا حوالہ دیا ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ ملک کی اعلی عدالت یہ قرار دے چکی ہے کہ آزادی اظہار رائے یا آزادی صحافت کو روکنا یا اسے محدود کرنا ناقابل قبول ہے اور ملک میں آزادی صحافت اور آزادی اظہار رائے سے ہی آئین میں موجود دیگر بنیادی حقوق کی ضمانت ملتی ہے لیکن پیمرا کا نیا حکمنامہ ملک میں آزادی صحافت اور آزادی اظہار رائے پر قدغن لگانے اور شہریوں کو ان کے جاننے کے بنیادی حق سے محروم کرنے کی کوشش ہے بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ جسٹس اطہر من اللہ نے اپنے فیصلے میں یہ بھِی قرار دیا تھا کہ معاشرے میں اگر پریس آزاد نہ ہو تو پسماندہ طبقات کو سب سے زیادہ تکلیف کا سامنا کرنا پڑتا ہے آزاد اور پیشہ ور صحافی کی خبریں ہمیشہ تنقیدی ہوتی ہیں یا ریاستی ادارے اور ارباب اختیار انہیں تنقید سمجھتے ہیں۔ پیمرا کے نئے حکمنامے کو عدالتی حکم کے تناظر میں دیکھا جائے تو یہ توہین عدالت کے زمرے میں آتا ہے جس میں واضح طور پر کہا گیا ہے کہ عوام تک اطلاعات پہنچانے والے صحافیوں کو انتقامی کارروائی کا خوف یا خدشہ ناقابل برداشت ہے۔ کراچی یونین آف جرنلسٹس نے پیمرا کے نئے حکمنامے کو یکسر مسترد کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ اسے فوری طور پر واپس لیا جائے۔

جاری کردہ

فہیم صدیقی

جنرل سیکریٹری

کراچی یونین آف جرنلسٹس

Share the post

Leave a Reply

Your email address will not be published.