حیدرآباد(پ ر) حیدرآباد یونین آف جرنلسٹس کی ایگزیکیوٹو کمیٹی کا اجلاس ایچ یو جے کے صدر جے پرکاش مورانی کی صدارت میں حیدرآباد پریس کلب میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں رکن ایف ای سی لالا رحمان سموں، ایچ یو جے کے سینیئر نائب صدر ولی محمد لونڈ، نائب صدر غلام مصطفی جمالی، جنرل سیکریٹری جانی خاصخیلی، جوائنٹ سیکریٹری ون فھیم ببر، جوائنٹ سیکریٹری ٹو سمیرہ مختیار، میمبراں ایچ یو جے ایگزیکیوٹو کمیٹی وسیم خان، رمضان شورو، مقصود سندھی، نیاز بھٹی، ممتاز ملاح و دیگر نے شرکت کی۔ اجلاس میں پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس کے لانگ مارچ اور چارٹر آف ڈیمانڈ کے حوالے سے مشاورت کی گٸی، اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ایچ یو جے کے صدر جے پرکاش مورانی نے کہا کہ آج کے وقت میں میڈیا پاکستاں کی تاریخ کی بدترین دور سے گذر رہا ہے۔ سندھ سمیت ملک بھر میں ہزاروں صحافیوں و میڈیا ورکرز کو جبری طور پر نوکریوں سے نکالا گیا ہے۔ تنخواہوں میں کٹوتیاں کی گئی ہیں، ایسے حالات میں ھم جدوجھد کے میدان میں آگئے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کے پی ایف یو جے ملک بھر کے صحافیوں کے حقوق کے حصول و تحفظ کے لئے لانگ مارچ کر رہی ھے۔ جس میں ایچ یو جے بھرپور شرکت کرے گی۔ ایچ یو جے کے جنرل سیکریٹری جانی خاصخیلی نے کہا کے پاکستاں میں اس وقت پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا اپنی بقا کی جنگ لڑ رہے ہیں، ان حالات میں ایچ یو جے ملک میں آزادی صحافت اور اظہار رائے کی آزادی کیلئے پی ایف یو جے کی شروع کی گئی احتجاجی تحریک اور 5 اپریل کو کوئٹہ سے اسلام آباد تک ہونے والے جرنلسٹس رائٹس لانگ مارچ کی مکمل طور پر حمایت کرتی ہے اور اس لانگ مارچ میں ایچ یو جے بھرپور شرکت کرے گی۔ ایچ یو جے، پی ایف یو جے کے ساتھ مل کر ملک میں آئین کی پاسداری، پارلیمینٹ کی بالادستی، حقیقی جمھوریت کی مضبوطی، قانون کی حکمرانی اور آزادی صحافت کے لیئے جمھوری طریقے سے جنگ لڑ رہی ہے۔ اجلاس میں مشاورت کے بعد پی ایف یو جے کے چارٹر آف ڈیمانڈ اور جرنلسٹس رائٹس لانگ مارچ کی منظوری دی گئی۔ جبکہ اجلاس میں ایچ یو جے کی طرف سے سندھ کے صحافیوں کے مسائل اور مطالبات کے حوالے سے تجاویز دی گئیں۔ جن کو حتمی طور پر پی ایف یو جے کے چارٹر آف ڈیمانڈ کا حصہ بنانے کے لئے مطالبات کی شکل دے دی گئی
حیدرآباد یونین آف جرنلسٹس کے مطالبات
(1) سندھ میں صحافیون پر ہونے والے حملون اور قتل کے تمام واقعات کی انکوائری کے لیئے ایس ایس پی سطح کے ایماندار پولیس افسر یا سیشن جج کی نگرانی میں ایک اسپیشل جی آئی ٹی تشکیل دے کر انکوائری کی جائے۔ تمام مجرمون کو گرفتار کر کے ماڈل ٹرائل عدالتون میں کیسز چلائے جائیں۔
(2) ریجنل اخبارات کے لیئے اشتھارات کی کوٹا بحال کی جائے اور وفاقی اشتھارات پاکستان انفارمیشن ڈپارٹمینٹ کے ریجنل آفیسز کی سفارشات پر دیئے جائیں۔
(3) وفاقی اشتھارات دینے کی مرکزی پالیسی ختم کی جائے۔
(4) سرکاری ادارون کی طرف میڈیائی ادارون کے ماضی کی بقایاجات فوری طور پر ادا کی جائیں۔
(5) صوبائی حکومتوں کی جانب سے میڈیا کے ادارون کو اشتھارات کے بلز کی ادائگی میڈیا ملازمیں کو وقت پے تنخواہوں کی ادائگی سے مشروط کی جائے۔
(6) وفاقی حکومت کی جانب سے شروع کردہ ھیلتھ کارڈ پروگرام کے تحت سندھ کے صحافیوں کو بھی ھیلتھ کارڈ جاری کیئے جائیں۔
(7) وفاقی حکومت کی جانب سے شروع کی گئی پرائم منسٹر ھائوسنگ اسکیم میں تمام صحافیوں کو مفت گھر دیئے جائیں۔
(8) کورونا ویکسیئن مھم میں صحافیوں کو دست اول کے طور پر شامل کیا جائے۔
(9) نجی ٹی وی چینلز اور اخبارات کی جانب سے صحافیون و میڈیا ورکرز کی تنخواہوں میں کی گئی کٹوتیاں فل الفور ختم کی جائیں۔
(10) تمام ریجنل اخبارات جن کے میڈیا ورکرز کو تنخواہیں نہیں دی جا رہی، ان کو تنخواہیں دی جاۓ۔
(11) ویج بورڈ پر فوری طور پے عملدرآمد کروایا جائے۔
جانی خاصخیلی
جنرل سیکرٹری
حیدرآباد یونین آف جرنلسٹس
Leave a Reply