فیصل آباد یونین آف جرنلسٹس کی نومنتخب مجلس عاملہ کا افتتاحی اجلاس صدر ندیم جاوید کی صدارت میں ہوا جس میں جنرل سیکرٹری آصف غفار اور دیگر عہدیداران و ممبران نے شرکت کی۔ اس موقع پر فیصلہ کیا گیا کہ پی ایف یو جے کی اعلان کردہ تحریک میں بھرپور انداز میں شامل ہوا جائے۔ اجلاس میں ورکرز کی چھانٹیوں ، تنخواہوں میں کٹوتی اورتنخواہوں کی ادائیگی میں تاخیر کے معاملات کا بھی جائزہ لیا گیا۔ ایف یو جے کی مجلس عاملہ نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ تمام میڈیا مالکان کے ذرائع آمدن کے تناسب سے ان کے اثاثہ جات کی تحقیقات کروائی جائیں ، اخبارات اور ٹی وی چینلز کا فرنزک آڈٹ کروایا جائے جبکہ ورکرز کی چھانٹیاں کرنے، تنخواہوں میں کٹوتی کرنے اور تنخواہ کی ادائیگی میں تاخیر کرنے والے میڈیا کے اداروں کو ہر قسم کے سرکاری اشتہارات بند کئے جائیں اور کم سے کم تنخواہ کے قانون کو فیصل آباد کے اخبارات میں بھی نافذ کروایا جائے۔ اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے شرکاء اجلاس نے کہا کہ ملک بھر کے تمام اخبارات کا ازسرنو اے بی سی آڈٹ کروایا جائے جبکہ آڈٹ میں فیصل آباد یونین آف جرنلسٹس اور پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس کے نمائندوں اور آزاد مبصرین کو بھی شامل کیا جائے ۔ سالہا سال سے جعلی آڈٹ کرنے والے پی آئی ڈی اہلکاروں و افسران کے خلاف نیب سے تحقیقات کروائی جائیں جبکہ جعلی آڈٹ اور مشکوک نرخوں کے ذریعے سرکاری خزانے کے ساتھ اربوں کا فراڈ کرنے والے اخبارات کے مالکان کے خلاف بھی نیب کے ذریعے قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے۔ مقررین نے کہا کہ پیمرا کے سامنے اربوں روپے کے اثاثہ جات ظاہر کرکے چینل کے لائسنس لینے والے چینل مالکان کے اچانک غریب اور دیوالیہ ہو کر چھانٹیاں کرنے کی بھی انکوائری کروائی جائے جبکہ دیوالیہ ہوکر چھانٹیاں کرنے والے مالکان کے چینلز کو حکومت سرکاری تحویل میں لے اور ایسے تمام افراد کے کسی بھی قسم کا میڈیا ہاؤس چلانے پر پابندی عائد کی جائے۔ایف یو جے نے پیمرا سے مطالبہ کیا کہ الیکٹرانک میڈیا کا سروس سٹرکچر تشکیل دیا جائے ۔ ٹی وی چینل کے مختلف شعبہ جات کے ورکرز اور تنخواہوں کا تعین کرنے کا فارمولا طے کیا جائے۔فیصل آباد یونین آف جرنلسٹس نے ڈپٹی کمشنر فیصل آباد سے مطالبہ کیا کہ فیصل آباد سے ڈیکلریشن لینے والے تمام اخبارات کے دفاتر اور وہاں ورکرز کی ورکنگ کی انسپکشن کروائی جائے جبکہ کم سے کم تنخواہ کے قانون کا فیصل آباد کے اخبارات کے دفاتر میں نفاذ یقینی بنایا جائے۔مزید یہ کہ فیصل آباد یونین آف جرنلسٹس نے پی ایف یو جے سے مطالبہ کیا کہ پی ایف یو جے کی مجوزہ تحریک کے مطالبات میں میڈیا مالکان کے فرنزک آڈٹ اور جعل سازیاں کرکے لوٹ مار کرنے والے میڈیا مالکان کے خلاف قانون متحرک کرنے کے مطالبات بھی شامل کئے جائیں۔ اجلاس کے دوران معظم رندھاوا کی سربراہی میں ایف یو جے کی ممبرشپ و سکروٹنی کمیٹی بنائی گئی۔ گزشتہ سال ہونے والی سکروٹنی کی زد میں آنے والوں کو ایک موقع دینے کیلئے قدیر سکندر کی سربراہی میں ریویو کمیٹی بھی تشکیل دی گئی۔ آڈٹ کمیٹی کی تشکیل نو کی گئی۔ آئندہ سال کیلئے ایف یو جے کی الیکشن کمیٹی تشکیل دی گئی۔ جبکہ شمس الاسلام ناز ایوارڈ کے انعقاد کیلئے حامد یاسین کی سربراہی میں ایوارڈ کمیٹی تشکیل دی گئی۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ فیصل آباد کے صحافیوں کو حکومت کی طرف سے ہیلتھ کارڈ جاری کروانے اور فیصل آباد میں صحافی کالونی کے اجراء کیلئے تمام سٹیک ہولڈرز کو ساتھ لے کر اقدامات کئے جائیں۔
Leave a Reply